ممبئی 27ستمبر (ایس او نیوز) اسدالدین اویسی کی صدارت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے تین طلاق پر مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے آرڈیننس کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اس آرڈیننس کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈروارث پٹھان نے عرضی دائرکرکے آرڈیننس کی مدت پرسوال اٹھائے ہیں۔اس سے قبل طلاق ثلاثہ معاملے میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے آرڈیننس کے خلاف سپریم کورٹ میں کیرالہ کی سنی مسلم تنظیم کیرالہ جمعیۃ علما نے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں بھی آرڈیننس کی مدت پرسوال اٹھا ئے گئے تھے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ آرڈیننس غلط طریقے سے لایا گیا ہے
عرضی گزارنے کہا تھا کہ یہ آرڈیننس صرف ایک مذہب کے ایک فرقے کے ماننے والے لوگوں کو ہدف بناکرلایا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے معاشرے کا امن اوراتحاد متاثرہوگا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کی تاریخ طے نہیں کی ہے۔مرکزی حکومت کے آرڈیننس کے تحت فوری تین طلاق (طلاق بدعت) کو جرم کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اپنی بیوی کو ایک بارمیں تین طلاق بول کرطلاق دینے والے مسلم مرد کو تین سال کی جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔اس آرڈیننس میں مسلم خاتون کو بھتہ اوربچوں کی پرورش کے لئے خرچ کو لے کربھی تجویز ہے۔ اس کے تحت زبانی، ٹیلیفونک یا تحریری کسی بھی شکل میں ایک بار میں تین طلاق کوغیرقانونی قراردیا گیا ہے۔